شعبہ افرادی قوت (ایچ آر)

ایچ آر ڈبلیو ایس ایس پی کو ملازمین کی پیداواری صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ کرنے اور کمپنی کو افرادی قوت کے اندر پیدا ہونے والے کسی بھی مسائل سے بچانے کا کام سونپا گیا ہے۔ ایچ آر کی ذمہ داریوں میں معاوضہ اور فوائد، خدمات حاصل کرنا، برقرار رکھنا، برطرف کرنا، اور کسی بھی ایسے قوانین کے ساتھ تازہ ترین رہنا شامل ہے جو کمپنی اور اس کے ملازمین کو متاثر کر سکتے ہیں۔

images

ڈبلیو ایس ایس پی شعبہ ایچ آر کی ذمہ داری کمپنی میں کام کا بہترین ماحول کی فراہمی یقینی بنانا ہے اس سلسلے میں ایچ آر اہم کردار ادا کر رہا ہے خصوصاً یہ ملازمین کے اطمینان اور فلاح وبہبود سے متعلق ہے۔اس کی نظر کمپنی کے مطلوبہ مقاصد واہداف پر ہوتی ہے اور ملازمین کی خوشحالی کے لئے نئے راستوں کی تلاش کرتا ہے، ملازمین کو درست راستے پر رکھ کر ان کی حوصلہ افزائی کرے۔ ڈبلیو ایس ایس پی ایچ آر شعبہ کے مقاصد درج ذیل ہیں۔
٭……ملازمین کا مورال
شعبہ ایچ آر کا ایک اہم کام ملازمین کا مورال بلند رکھنا ہے، یہ ایچ آر کی ذمہ داری ہے کہ حالات کار معیار کے مطابق ہیں،ملازمین متحرک ہیں اور ان کی صحیح دیکھ بھال ہو رہی ہے۔
٭……ترغیبی پروگرام متعارف کرانا
ڈبلیو ایس ایس پی میں ایچ آر شعبہ ملازمین کے ترغیبی اور مراعاتی پروگرام پر عملدرآمد کر رہا ہے جس کا مقصد ملازمین کو بہترین کارکردگی کے لئے متحرک کرنا ہے۔
٭……بہترین کارکردگی کے حامل ملازمین تیار کرنا
شعبہ افرادی قوت قیادت کی تیاری یقینی بنانے کے لئے انتظامیہ سے مسلسل میں رابطے میں رہتا ہے، تمام منیجرز اور انتظامی کردار کے حامل ملازمین کے ساتھ تعاون کر نے کے علاوہ ان کی تربیت ورہنمائی کر رہا ہے۔ مستقبل کے قائدین کو تربیت فراہم کی جارہی ہے تاکہ مقصد میں کامیابی حاصل کی جاسکے۔
٭……بھرتی، تربیت اور دفتری عملہ
شعبہ افرادی قوت اس پوزیشن میں ہے کہ موثر طریقے سے بھرتی، تربیت اور دفتری عملے کی ضرورت پوری کرے، اسے کمپنی کو روزگار تلاش کرنے والوں کو راغب کرنے کے لئے حکمت عملی وضع کرنے کا قابل ہونا ضروری ہے۔تربیت بھی بہت اہم ہے، یہ ایچ آر شعبہ کی ذمہ داری ہے کہ اس تربیت کی نشاندہی کرے جو ضروری ہے۔
٭……صلاحیتیں بڑھانا
ڈبلیو ایس ایس پی کا شعبہ افرادی قوت انتظامیہ اور دیگر شعبوں کے شانہ بشانہ کام کر رہا ہے تاکہ ملازمین کی صلاحیتوں کوبڑھائیں اوریقینی بنائے کہ ان کے نتائج انتہا پر ہیں۔نتائج اور صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے کام سے متعلق مسائل کا تجزیہ کرتا ہے۔
٭……حکمت عملیوں اور پالیسیوں پر عملدرآمد
ضابطہ امور انجام دہی کو مدنظر رکھتے ہوئے افراد کے انتظام سے متعلق حکمت عملیوں اور پالیسیوں پر عملدرآمد بھی شعبہ ایچ آر کے ذمے ہے۔
٭ ……تنازعات کا حل
ملازمین کے مابین تنازعات کی نشاندہی اور ان کا حل نکالنا شعبہ افرادی قوت کا فرض ہے، تمام ادارے ایسے ملازمین کی تلاش کے لئے سخت محنت کرتے ہیں جو ان کے مستقبل کے لئے اہم ہوں تاہم اس کے باوجود وقتاً فوقتاً تنازعات اور مسائل سامنے آتے رہتے ہیں، یہ اس لئے کہ وہاں مختلف شخصیات ہوتی ہیں اور مسائل سامنے آتے ہیں، یہ شعبہ افرادی قوت پر ہے کہ جب مسئلہ سامنے آئے تو اس سے نمٹے، اور جب تنازعہ پر توجہ نہ دی جائے تو ملازمین کے استعفیٰ یا انہیں برطرف کرنے کا سبب بنتا ہے۔ شعبہ افرادی قوت میں کام کرنا مشکل ہوتا ہے، کسی بھی کمپنی کے لئے یہ ضروری ہوتا ہے کہ وہ ایسی ٹیم کو بھرتی کرے جو امور کو بہتر طور سمجھنے کی قابل ہو۔ کسی بھی ادارے کے شعبہ افرادی قوت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے وہ کمپنی کے لوگوں کے مسائل کو دیکھتا ہے بشمول ملازمین کی بھرتی وتربیت، کاکردگی کاجائزہ لینا، اور حالات کار کو سازگار بنانا۔

مقصد

موثر انسانی حکمت عملیاں بنانے، پالیسیوں، طریقہ کار اور ان پر عملدرآمد کے لئے انتظامیہ کو مشورہ اور مدد دینا …..*
شعبہ جاتی سربراہوں کی مشاورت سے عملے کی ضرورت کی نشاندہی کرنا، عہدے پیدا اور ان کی توضیح کرنا، بھرتی منصوبہ وضع کرنا،تنظیمی خاکہ اور بھرتی سے متعلق دیگر دستاویزات تیار کرنا …..*
ڈبلیو ایس ایس پی کی جانب سے مختلف درجوں پر دیئے جانے والے فوائد اور معاوضے کا جائزہ اور مارکیٹ کے ساتھ موازنہ کرنا تاکہ مہارت یافتہ افراد کو راغب اور انہیں برقرار رکھا جاسکے کہ کمپنی کے اہداف کا حصول یقینی ہو …..*
جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانا اور اس کے کے تناظر میں آرگنائزیشن اور انتظامیہ کوڈھالنا …..*
ڈبلیو ایس ایس پی کے عملے کی کارکردگی بڑھانے اور ذمہ داریوں سے نمٹنے کے لئے شعبہ جاتی سربراہوں اور منیجرز سے رابطہ رکھنا …..*

شعبہ جاتی سربراہوں اور منسلکہ منیجرز کی مشاورت سے کارکردگی کا جائزہ لینے کا موثر نظام بنانا اور اسے ترقی، بونس اور انکریمنٹس سے منسلک کرنا،ڈبلیو ایس ایس پی ملازمین کے موثر انتظام کے نظام میں شعبہ جاتی سربراہوں اور ماتحت  منیجرز کی مشاورت سے کارکردگی کے اعشاریوں کے نظام (کے پی آئیز) کا قیام شامل ہے۔

شعبہ جاتی سراہوں، ان کے ماتحت منیجرز کی مشاورت سے ملازمین کی کاکردگی کا وقتاً فوقتاً جائزہ لینا، کارکردگی بہتر بنانے کے لئے ضروری تربیت کی نشاندہی کرنا، اور فرائض کی انجام دہی کے مقاصد کے مدنظر ملازمین تیار کرنا…..*
حالات وشرائط کار سے متعلق عام عدم اطمینان اور شکایات کاخاتمہ یقینی بنانے کے لئے مروجہ اجرت قوانین کی پابندی کرنا …..*
ڈبلیو ایس ایس پی کے مقاصد کے مطابق افرادی قوت پالیسیوں کی باقاعدگی کے ساتھ نگرانی اور بہترین افرادی اعداد وشمار کا انتظام کرنا …..*
ایچ آر عملے کے نقطہ نظر سے کارکردگی بہتر اور خدمات پر آنے والے اخراجات کے انتظام کے لئے ڈبلیو ایس ایس پی کی معاونت کرنا …..*
ڈبلیو ایس ایس پی کے تمام ملازمین کو مشاورت، مشورے اور معاونت کے لئے دستیاب ہو۔ …..*

دائرہ کار

blank

Organogram